Littsint کے مواد کی بنیاد Cognitive تھراپی اپروچ پر ہے اور اسی تھراپی کے طریقے سے کام کیا جاتا ہے۔ لفظ Cognitive کا مطلب ہے سوچ، اور Cognitive تھراپی میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ سوچیں ہمارے جذبات پر اور اس احساس پر کتنا اختیار رکھتی ہیں کہ ہمیں عمل کے کونسے امکانات حاصل ہیں۔ ‘اے بی سی’ ماڈل کو Cognitive تھراپی میں بہت استعمال کیا جاتا ہے تاکہ صورتحال (اے)، سوچ (بی) اور جذبات (سی) کے درمیان تعلق واضح کرتے ہوۓ رویّے میں تبدیلی کیلئے باقاعدہ کام کیا جاۓ۔ ماں اور باپ اپنے بچے کے ساتھ صورتحال (اے) کی مختلف توجیہات (بی) کیلئے ذہن کھلا رکھنے، اپنے اور بچے کے بارے میں منفی سوچوں کے بارے میں زیادہ متوجہ رہنے (بی) اور ابھرنے والے جذبات (سی) پر بہتر کنٹرول کی مشق کرتے ہیں۔
Littsint کا مقصد والدین کو اس بارے میں زیادہ آگہی دلانا ہے کہ وہ اپنے بارے میں اور بچے کے بارے میں کونسی منفی سوچیں رکھتے ہیں تاکہ وہ ان سوچوں کو چیلنج کر سکیں، جذبات کو بدل سکیں اور عمل کے زیادہ پسندیدہ طریقوں تک پہنچ سکیں۔ Littsint کو استعمال کر کے والدین اپنے جذبات کو بہتر کنٹرول کرنے کی مشق کر سکیں گے اور اس طرح اپنے لیے بھی اور اپنے بچوں کیلئے بھی زیادہ قابل اندازہ اور بہتر زندگی استوار کر سکیں گے۔
مشق:
- جب آپLittsint میں بتائی گئی ایک منفی سوچ پہچان لیں (بی) تو رک جائیں اور کچھ سیکنڈ کا وقت لیں تاکہ آپ سمجھ سکیں کیا ہو رہا ہے۔
- منفی سوچ کو پہچان کر آپ صورتحال (اے) سے سیدھے جذبے (سی) تک پہنچ جانے سے رک جاتے ہیں۔
- خود سے پوچھیں کہ کیا منفی سوچ (بی) درست ہے؟ بچے کے بارے میں ایک متبادل سوچ (بی) (سفید چھڑی) اور اپنے بارے میں ایک متبادل اور زیادہ درست سوچ (بی) ذہن میں لائیں۔ اس سے جذبات (سی) اور صورتحال (اے) سے کامیابی سے نبٹنے کے احساس پر کیا اثر پڑتا ہے؟
اکثر والدین محسوس کرتے ہیں کہ غصہ خود بخود امڈ پڑتا ہے۔ یعنی وہ ایک صورتحال، جیسے بچہ جواب نہ دے، (اے) سے فوری طور پر غصے کے جذبے (سی) تک پہنچ جاتے ہیں۔ غصے پر قابو پانا شروع کرتے ہوۓ پہلا چیلنج یہ شعور حاصل کرنا ہے کہ غصہ خود بخود امڈ نہیں پڑتا۔ اس میں ہمیشہ صورتحال (اے) کی ایک توجیہ (بی) کردار ادا کر رہی ہوتی ہے جو ایک جذبہ (سی) پیدا کرتی ہے۔
جب ہم مزاجی کیفیت سے گزر رہے ہوں تو تخلیقی سوچ اور وسعت نظر سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اسے ایک سرنگ میں ہونے کی طرح بیان کیا جا سکتا ہے جہاں مڑنا مشکل ہو اور ہم اپنے گردوپیش سے نئی معلومات نہیں لے پاتے۔ اپنے یا بچے کے بارے میں ہماری منفی سوچیں ہماری پوری توجہ لے لیتی ہیں۔ جب ہم غصے یا چڑچڑاہٹ کی وجہ سے جسمانی تحریک میں آ جائیں تو ہمیں اپنے بارے میں یا بچے کے بارے میں منفی سوچیں درست لگنے لگتی ہیں۔
یہ سوچنا کہ بچہ گستاخ ہے (بی) جو جواب نہیں دیتا، ایک جذبہ جگاۓ گا (سی)۔ یہ سوچنا کہ بچے کا دھیان کسی اور چیز میں ہے (بی) اور وہ دھیان برقرار رکھنے کی اچھی اہلیت رکھتا ہے، ایک مختلف جذبہ جگاۓ گا (سی)۔ جب ہمیں اس بات کا زیادہ شعور ہو کہ ہمیں صورتحال کی توجیہ کرنے کیلئے ہمیشہ انتخاب کے مواقع حاصل ہوتے ہیں تو ہم اپنے جذبات پر زیادہ بہتر قابو پا سکتے ہیں۔ اس کی مثال دیکھنے کیلئے مینو میں دی گئی "سفید چھڑی” کی مشق کریں۔
اس مشق کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ ایک صورتحال (اے) کی ایک نئی توجیہ (بی) چند ہی سیکنڈوں میں ایک مختلف جذبے (سی) کی طرف لے جاتی ہے۔ نئی توجیہ کسی کو سنبھالنے اور مدد کرنے کی خواہش جگاتی ہے، بجاۓ غصے اور سزا دینے/ٹھوکر مارنے کے۔ سوال یہ ہے: آپ اپنے بچے کو کونسی "سفید چھڑیاں” یا صورتحال (اے) کی متبادل توجیہات (بی) دے سکتے ہیں؟ عام ترین "سفید چھڑیاں” یہ ہیں کہ بچے کی عمر ذہن میں لائی جاۓ (بی) اور یہ کہ وہ اپنی عمر کے اکثر بچوں کی طرح ہی کر رہا ہے (بی)۔
غصے پر بہتر قابو کا تعلق یہ مشق کرنے سے ہے کہ خود پر تنقید کم کی جاۓ اور بچے کی حرکتوں کی توجیہ کے نئے طریقوں کی مشق کی جاۓ۔ یہ اہلیت خود بخود حاصل نہیں ہو جاتی بلکہ ہمیں کافی مدت بچے کے ساتھ پیش آنے والے مواقع پر اسکی مشق کرنا پڑتی ہے۔
یہ سوچیں کہ آپ ایک قطار میں کھڑے ہیں، کوئی پیچھے سے آتا ہے اور آپکو پنڈلی میں زور سے ٹھوکر مارتا ہے (اے)۔ اس سے پہلے کہ آپ مڑ کر پیچھے دیکھیں؛ آپکے ذہن میں کونسی سوچیں آتی ہیں (بی)؟ کونسے جذبات متحرّک ہوتے ہیں (سی)؟ آپکو جسم میں کیا محسوس ہوتا ہے؟ آپکا کیا کرنے کو دل چاہتا ہے؟ اپنے جوابات طے کرنے پر 2 منٹ لگائیں اور پھر آگے پڑھیں۔
جب آپ مڑتے ہیں تو پیچھے آپکو سفید چھڑی پکڑے ایک نابینا آدمی دکھائی دیتا ہے جو آپ سے ٹکرا گيا تھا۔ وہی 4 سوالات خود سے دوبارہ پوچھیں۔ اپنے جوابات طے کرنے پر 2 منٹ لگائیں اور پھر آگے پڑھیں۔ سوچوں اور جذبات میں کیا تبدیلی آتی ہے اور کیوں تبدیلی آتی ہے؟
جن 800 والدین کے جوابات کی بنیاد پرLittsint کو تیار کیا گیا ہے، ان میں سے اکثریت کا جواب یہ تھا کہ وہ غصہ/ڈر محسوس کرتے (سی)، دل تیز دھڑکنے لگتا اور ان کے مڑ کر دیکھنے سے پہلے جسم میں تحریک پیدا ہو جاتی۔ عام سوچ یہ ہوتی کہ "کس احمق نے مجھے ٹھوکر ماری ہے” (بی) اور واپس اسے ٹھوکر مارنے کی خواہش پیدا ہوتی۔
جب وہ مڑ کر سفید چھڑی دیکھتے ہیں (اے) تو سب سے عام متبادل سوچ یہ ہوتی ہے "یہ آدمی نابینا ہے اور اس نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا” (بی)۔ اس نئی سوچ کی وجہ سے دل چند ہی سیکنڈوں میں پرسکون ہو جاتا ہے۔ اکثر لوگ اپنی جذباتی کیفیت کو بڑی جلدی غصے/ڈر کی بجاۓ ہمدردی (سی) میں بدل لیتے ہیں۔ انہیں نابینا شخص پر رحم آتا ہے اور اسکی مدد کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔
اس مشق کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ ایک صورتحال (اے) کی ایک نئی توجیہ (بی) چند ہی سیکنڈوں میں ایک مختلف جذبے (سی) کی طرف لے جاتی ہے۔ نئی توجیہ کسی کو سنبھالنے اور مدد کرنے کی خواہش جگاتی ہے، بجاۓ غصے اور سزا دینے/ٹھوکر مارنے کے۔ سوال یہ ہے: آپ اپنے بچے کو کونسی "سفید چھڑیاں” یا صورتحال (اے) کی متبادل توجیہات (بی) دے سکتے ہیں؟ عام ترین "سفید چھڑیاں” یہ ہیں کہ بچے کی عمر ذہن میں لائی جاۓ (بی) اور یہ کہ وہ اپنی عمر کے اکثر بچوں کی طرح ہی کر رہا ہے (بی)۔
Littsint کا مقصد والدین کو اس بارے میں زیادہ آگہی دلانا ہے کہ وہ اپنے بارے میں اور بچے کے بارے میں کونسی منفی سوچیں رکھتے ہیں تاکہ وہ انکی جگہ متبادل اور زیادہ درست سوچیں لا سکیں، جذبات کو بدل سکیں اور عمل کے زیادہ پسندیدہ طریقوں تک پہنچ سکیں۔ Littsint کے مواد کی بنیاد Cognitive تھراپی پر ہے جو ہماری دل ہی دل میں اپنے ساتھ گفتگو اور اس امر کو اہمیت دیتی ہے کہ منفی سوچیں ہمارے جذبات پر اور اس احساس پر کتنا اختیار رکھتی ہیں کہ ہمیں عمل کے کونسے انتخاب حاصل ہیں۔
سٹارٹ پیج پر آپ بچے کی عمر چن سکتے ہیں۔ عمر چن لینے کے بعد آپ ایک دائرہ دیکھیں گے جس میں ایک پیلا تیر حرکت کرتا ہوا اور ایک سرخ سٹارٹ سٹاپ بٹن ہو گا۔ سامنے آنے والی تحریر وہ 6 عام ترین منفی سوچیں ظاہر کرتی ہے جو والدین کو عین اس سے پہلے پیدا ہوتی ہیں کہ وہ اپنے بچے پر اس سے بڑھ کر غصہ کریں جتنا غصہ وہ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ 2 دفعہ سرخ بٹن دبائیں گے تو آپ ان 3 عام ترین متبادل سوچوں تک پہنچ جائیں گے جو والدین کو بچے کے ساتھ صورتحال میں پرسکون رہنے کیلئے مدد دیتی ہیں۔ اگر آپ 2 دفعہ سرخ بٹن دبائیں گے تو آپ متبادل سوچوں کی زیادہ تفصیلی وضاحت تک پہنچ جائیں گے۔
منفی سوچوں کا انداز چھوڑنے اور جذبات پر قابو میں کامیابی کا احساس پیدا کرنے کیلئے مشق کرنا ضروری ہے۔ مینو میں گھر پر کرنے کی مشق کے نیچے ایسی مشق کی تجویز ہے جسے آپ بچوں کے ساتھ روزمرہ واسطے میں استعمال کر سکتے ہیں۔
ای بک میں دیے گئے وڈیو کلپس اس Cognitive تھراپی اپروچ کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہیں جو Littsint میں استعمال ہوتی ہے۔ ای بک littsint.no سے مفت ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔